یا الٰہی مجھ کو یہ کیا ہو گیا
یا الٰہی مجھ کو یہ کیا ہو گیا
دوستی کا تیری سودا ہو گیا
دوستی کیا ہم سری کا دھیان ہے
قید سے آزاد اتنا ہو گیا
کیسی آزادی اسیری چیز کیا
جب فنا رنگ تمنا ہو گیا
جب تمنا اور ڈر جاتا رہا
تو ہر اک شے سے مبرا ہو گیا
یوں مبرا ہو گئی جب کوئی ذات
بند پھر نغمہ صفت کا ہو گیا
جب ہوا اوصاف سے کوئی بری
عیب کیونکر اس میں پیدا ہو گیا
خود پرستی اس کو یا جو کچھ کہو
اب تو یہ عالم ہمارا ہو گیا
بے خودی نے محو حیرت کر دیا
آپ میں اپنا تماشا ہو گیا
جس کو دیکھا آپ ہی آیا نظر
رنگ اب کیفیؔ یہ اپنا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.