Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یارب آباد ہوویں گھر سب کے

مصحفی غلام ہمدانی

یارب آباد ہوویں گھر سب کے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    یارب آباد ہوویں گھر سب کے

    پھریں خط لے کے نامہ بر سب کے

    کس کی مژگان ہیں کہ سینوں میں

    یک بیک چھن گئے جگر سب کے

    شب کی شب گل چمن کے ہیں مہمان

    برگ جھڑ جائیں گے سحر سب کے

    ایک عاشق پہ التفات نہ کر

    حال پر رکھ میاں نظر سب کے

    دیجو پیغام ہی مرا قاصد

    لے چلا ہے تو خط اگر سب کے

    جتنے ہیں گرد و پیش ہمسائے

    گھر ڈبوئے گی چشم تر سب کے

    ہم رہے پیچھے وائے گرم رواں

    پہنچے منزل پہ پیشتر سب کے

    میرے سوز جنوں کی دہشت سے

    بند رہتے ہیں دن کو گھر سب کے

    دل ہی اپنا ہے چینیٔ مو دار

    حصے آئے نہ وہ کمر سب کے

    ہاتھ اٹھتے تھے پیٹنے کے لیے

    تیرے کشتے کی لاش پر سب کے

    گر یہی ہے رسائی صیاد

    ایک دن باندھے گا یہ پر سب کے

    کیا دکھاوے صفائی طبع مری

    جس جگہ ہوں خذف گہر سب کے

    دوستی کر دلا نہ ان سے کہ ہیں

    دشمن جاں یہ سیم بر سب کے

    تھے جو سلطان بحر و بر آخر

    گئے برباد تاج زر سب کے

    وائے دنیا کہ رلتے پھرتے ہیں

    خاک میں کاسہ ہائے سر سب کے

    مصحفیؔ یہ جو ہیں امیر و فقیر

    دل میں ہے موت کا خطر سب کے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(shashum) (Pg. 351)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے