Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یا تو فلک سے چاند اتر کر تیر رہا ہے پانی میں

عاصم واسطی

یا تو فلک سے چاند اتر کر تیر رہا ہے پانی میں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    یا تو فلک سے چاند اتر کر تیر رہا ہے پانی میں

    یا پھر اس کا دل کش چہرہ عکس ہوا ہے پانی میں

    عشق تو کب کا موتی بن کر تاج وفا میں سج بھی چکا

    ڈھونڈنے والوں کو سمجھاؤ صرف گھڑا ہے پانی میں

    جابر مچھلی تند بھنور سفاک مگرمچھ گہرائی

    سب معلوم تھا پھر بھی ہم نے پاؤں رکھا ہے پانی میں

    سانس کا لینا کیا مشکل ہے جسم ہنر رکھتا ہو اگر

    خلقت شہر آب سے پوچھو کتنی ہوا ہے پانی میں

    کیا میں کوئی جزیرہ ہوں یا آنکھیں ہیں سیلاب زدہ

    میرے گرد کا ہر منظر کیوں ڈوب گیا ہے پانی میں

    جب دل کے تالاب میں عاصمؔ یاد نے کنکر پھینکا ہے

    اک چہرہ تصویر بنا اک پھول کھلا ہے پانی میں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 30)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے