Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد ہیں وے دن تجھے ہم کیسے آواروں میں تھے

جوشش عظیم آبادی

یاد ہیں وے دن تجھے ہم کیسے آواروں میں تھے

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    یاد ہیں وے دن تجھے ہم کیسے آواروں میں تھے

    خار تھے ہر آبلوں میں آبلے خاروں میں تھے

    اے گلابی مست پھر منہ لگ کے اس کے اس قدر

    لعل لب کے ایک دن ہم بھی پرستاروں میں تھے

    لب تلک بھی آ نہیں سکتے ہیں مارے ضعف کے

    آہ فوج غم کے جو جانے حولداروں میں تھے

    سامنے کل خوش نگاہوں کے جو آیا مر گیا

    دیکھا ٹک کیا ہی جواہر ان کی ترواروں میں تھے

    میرے اس کے درمیاں حرف آیا جب انصاف کا

    پھر گئے اک مرتبہ جتنے طرف داروں میں تھے

    نالہ و آہ و فغاں درد و الم سوز و گداز

    آہ کیسے کیسے ؔجوشش اپنے غم خواروں میں تھے

    مأخذ:

    Deewan-e-Joshish(Rekhta Website) (Pg. 374)

      • اشاعت: 1976
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے