Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد کے دریچوں میں بارشوں کے منظر ہیں

جمشید مسرور

یاد کے دریچوں میں بارشوں کے منظر ہیں

جمشید مسرور

MORE BYجمشید مسرور

    یاد کے دریچوں میں بارشوں کے منظر ہیں

    کس نگر کی باتیں ہیں کن رتوں کے منظر ہیں

    اجنبی دیاروں میں شوق دید لے جاؤ

    کچھ نہیں تو ہر جانب دلبروں کے منظر ہیں

    عمر ہو گئی لیکن اب بھی ہیں تعاقب میں

    اس گلی سے آگے بھی تتلیوں کے منظر ہیں

    دل کی نم زمینوں پر چل رہے ہیں ہم کب سے

    دور زرد پیڑوں پر آندھیوں کے منظر ہیں

    میں ہوں اور سمندر ہے پیش ساعد سیمیں

    در پس رخ زریں پربتوں کے منظر ہیں

    حسن کم قبا دریا اور ہوا برہنہ پا

    نقش آج بھی دل پر جنگلوں کے منظر ہیں

    کیا ہر ایک جانب سے چل کے خود تک آیا ہوں

    میرے چار سو جمشیدؔ راستوں کے منظر ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 604)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے