Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں جو ہے کہاں اس کا نشاں باقی رہے گا

عرفان ستار

یہاں جو ہے کہاں اس کا نشاں باقی رہے گا

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    یہاں جو ہے کہاں اس کا نشاں باقی رہے گا

    مگر جو کچھ نہیں وہ سب یہاں باقی رہے گا

    سفر ہوگا سفر کی منزلیں معدوم ہوں گی

    مکاں باقی نہ ہوگا لا مکاں باقی رہے گا

    کبھی قریہ بہ قریہ اور کبھی عالم بہ عالم

    غبار ہجرت بے خانماں باقی رہے گا

    ہمارے ساتھ جب تک درد کی دھڑکن رہے گی

    ترے پہلو میں ہونے کا گماں باقی رہے گا

    بہت بے اعتباری سے گزر کر دل ملے ہیں

    بہت دن تک تکلف درمیاں باقی رہے گا

    رہے گا آسماں جب تک زمیں باقی رہے گی

    زمیں قائم ہے جب تک آسماں باقی رہے گا

    یہ دنیا حشر تک آباد رکھی جا سکے گی

    یہاں ہم سا جو کوئی خوش بیاں باقی رہے گا

    جنوں کو ایسی عمر جاوداں بخشی گئی ہے

    قیامت تک گروہ عاشقاں باقی رہے گا

    تمدن کو بچا لینے کی مہلت اب کہاں ہے

    سر گرداب کب تک بادباں باقی رہے گا

    ہمارا حوصلہ قائم ہے جب تک سائباں ہے

    خدا جانے کہاں تک سائباں باقی رہے گا

    تجھے معلوم ہے یا کچھ ہمیں اپنی خبر ہے

    سو ہم مر جائیں گے تو ہی یہاں باقی رہے گا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    یہاں جو ہے کہاں اس کا نشاں باقی رہے گا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے