یہی ہونا تھا جو ہویا اہا ہاہا اہا ہاہا
یہی ہونا تھا جو ہویا اہا ہاہا اہا ہاہا
وہی کاٹا جو تھا بویا اہا ہاہا اہا ہاہا
کہا تھا زندگی بھر بات بھی مجھ سے نہ رکھے گا
وہ مجھ سے پھر ہوا گویا اہا ہاہا اہا ہاہا
کئی حائل تھے پردے وصل کی راتوں میں لیکن اب
تکلف برطرف ہویا اہا ہاہا اہا ہاہا
محبت میں اکیلے میں ہی بس برباد رہنا تھا
اب اس نے بھی سکوں کھویا اہا ہاہا اہا ہاہا
کبھی جب اپنے سر کو میں نے اس کی گود میں رکھا
گلوں کی گود میں سویا اہا ہاہا اہا ہاہا
حقیقت میں نہیں لیکن ہمارے خواب میں آ کر
کوئی پہلو میں آ سویا اہا ہاہا اہا ہاہا
وہ جس کی دل فریبی اور بڑھ جاتی تھی غصہ میں
کبھی جب پھوٹ کر رویا اہا ہاہا اہا ہاہا
گناہوں کے مسلسل بوجھ کا احساس تھا اعجازؔ
مگر اشکوں سے جب دھویا اہا ہاہا اہا ہاہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.