یہیں کٹتا ہے وقت اکثر ہمارا
یہی گھر ہے یہی دفتر ہمارا
نہ جانے کون سی مصروفیت میں
گزر جاتا ہے دن دن بھر ہمارا
ہم اپنے آپ تک رہتے ہیں محدود
نکلنا بند ہے باہر ہمارا
ہمیں ان سے نہیں تھی ی توقع
ہنسیں گے وہ گلہ سن کر ہمارا
ہم اس کم بخت سے تنگ آ گئے ہیں
ہمارا دل ہے درد سر ہمارا
رکھیں ہم سوچنے سے باز خود کو
نہیں کچھ اختیار اس پر ہمارا
شعورؔ ایک ایک پیاسا تاک میں ہے
نہ کوئی چھین لے ساغر ہمارا
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 138)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.