یقین کیسے دلاؤں کہ تجھ پے مرتا ہوں
یقین کیسے دلاؤں کہ تجھ پے مرتا ہوں
ترے لیے میں ابھی اپنا خون کرتا ہوں
مرے مکان نے کیوں مجھ کو باندھ رکھا ہے
اسی گلی سے میں ہر بار کیوں گزرتا ہوں
سڑک پہ لوگ کھلونا دکھائی دیتے ہیں
میں اپنے روم کی کھڑکی پے جاتے ڈرتا ہوں
وہ کون ہے جو مرے سامنے نہیں آتا
میں اپنے آپ میں کس کو تلاش کرتا ہوں
زمانہ چاند سے آگے نکل گیا علویؔ
مگر میں برف کے گھر میں پڑا ٹھٹھرتا ہوں
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 50)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.