aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یقیں کی حد میں ہوں یا ورطہ گمان میں ہوں

مرتضی علی شاد

یقیں کی حد میں ہوں یا ورطہ گمان میں ہوں

مرتضی علی شاد

MORE BYمرتضی علی شاد

    یقیں کی حد میں ہوں یا ورطہ گمان میں ہوں

    مجھے خبر ہے کہ میں ہوں پر امتحان میں ہوں

    وہ پر سمیٹ کے خوش ہے کہ پا گیا مجھ کو

    میں زخم کھا کے ہوں نازاں کہ آسمان میں ہوں

    کوئی تو تھا کہ جو پتھر بنا گیا چھو کر

    مجھے بتاؤ میں کس شخص کی امان میں ہوں

    ہوا کی آنکھ سے گزروں تو معرکہ ٹھہرے

    مثال تیر ابھی حلقۂ کمان میں ہوں

    ہوں منتظر کسی لمس نگاہ کا کب سے

    میں اک کتاب کی صورت کسی دکان میں ہوں

    بدن ہے برف مگر جل رہا ہوں لکڑی سا

    میں اپنے گھر میں ہوں یا غیر کے مکان میں ہوں

    نہ کر تلاش کہ ساحل نہیں مرا مسکن

    میں ہر گھڑی تری کشتی کے بادبان میں ہوں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 494)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے