یہ آگ سی لگی ہے جو سب لالہ زار میں
یہ آگ سی لگی ہے جو سب لالہ زار میں
شاید جلا کسی کا نشیمن بہار میں
راہ وفا سے ہٹ کے گئے رہروان شوق
لیکن نہ فرق تھا مرے صبر و قرار میں
ہے مفت کی شراب تو پھر کچھ نہ پوچھئے
قاضی کو بھی حلال ملے گر ادھار میں
آئے گا ایک دن تو ہمارا تمہیں خیال
ہم نے نشاں بنائے ہیں ہر ریگزار میں
ہم کو بھی کچھ ملے گا وصیہؔ صلہ ضرور
گزرے ہیں ماہ و سال اسی انتظار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.