Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یے آنکھ ہے تو اسے ایسی اب جلا مل جائے

محمد علوی

یے آنکھ ہے تو اسے ایسی اب جلا مل جائے

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    یے آنکھ ہے تو اسے ایسی اب جلا مل جائے

    پرت دلوں کی کھلیں درد کا پتہ مل جائے

    یہ کھیل بھی ہو ہوس اپنے ہاتھ لمبائے

    کہیں بھی ہو وہ مری گود میں پڑا مل جائے

    گرا ہی دوں میں ابھی ہفت رنگ دیواریں

    بکھر ہی جاؤں اگر سر پھری ہوا مل جائے

    ملے پھر ایسی زمیں جس کا اور چھور نہ ہو

    پھر اس زمیں پہ ہمیں آسماں دھرا مل جائے

    کبھی تو باغ کا پیغام دشت میں آئے

    کہیں تو ریت پے چلتی ہوئی ہوا مل جائے

    گزر ہمارا بھی سنسان جنگلوں میں ہو

    ہمیں بھی آگ کے بدلے کہیں خدا مل جائے

    اترتا ڈوبتا جاتا ہوں چپ کے دریا میں

    کسی کی چیخ کوئی دور کی صدا مل جائے

    مأخذ :
    • کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 77)
    • Author : محمد علوی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے