یہ اچھا وہ برا ہوتا ہے
ان باتوں سے کیا ہوتا ہے
رات گئے بھی آ سکتے تھے
دروازہ تو کھلا ہوتا ہے
جانے کیا محسوس مسیحا
دل میں ایک جگہ ہوتا ہے
جب دیکھو اس دروازے پر
کوئی نہ کوئی کھڑا ہوتا ہے
تم تو خوش ہوتے ہو مل کر
سارا شہر خفا ہوتا ہے
صاف نظر آ جاتا ہے وہ
جس نے پیار کیا ہوتا ہے
چپ رہتا ہوں شعورؔ کے منہ پر
گو افسوس بڑا ہوتا ہے
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 68)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.