Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اور بات کہ لہجہ اداس رکھتے ہیں

حفیظ بنارسی

یہ اور بات کہ لہجہ اداس رکھتے ہیں

حفیظ بنارسی

MORE BYحفیظ بنارسی

    یہ اور بات کہ لہجہ اداس رکھتے ہیں

    خزاں کے گیت بھی اپنی مٹھاس رکھتے ہیں

    کہیں تو کیا کہیں ہم ان کی سادہ لوحی کو

    جو قاتلوں سے ترحم کی آس رکھتے ہیں

    کسی کے سامنے پھیلائیں کس لیے دامن

    تمہارے درد کی دولت جو پاس رکھتے ہیں

    انہیں حیات کی تہمت نہ دو عبث یارو

    جو اپنا جسم نہ اپنا لباس رکھتے ہیں

    قریب گل بدناں رہ چکے ہیں دیوانے

    یہ خار وہ ہیں جو پھولوں کی باس رکھتے ہیں

    کہاں بھگوئے کوئی اپنے خشک ہونٹوں کو

    یہ دور وہ ہے کہ دریا بھی پیاس رکھتے ہیں

    خدا کا شکر ادا کیجے خوش نصیبی پر

    حفیظؔ آپ دل غم شناس رکھتے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 200)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے