aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بلا میرے سر چڑھی ہی نہیں

ریاضؔ خیرآبادی

یہ بلا میرے سر چڑھی ہی نہیں

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    یہ بلا میرے سر چڑھی ہی نہیں

    میں نے کچے گھڑے کی پی ہی نہیں

    آگ ایسی کبھی لگی ہی نہیں

    کہ لگی دل کی پھر بجھی ہی نہیں

    پی بھی یوں جیسے میں نے پی ہی نہیں

    منہ سے میرے کبھی لگی ہی نہیں

    دل نہ جب تک ہوا شریک حنا

    مہندی ان کی کبھی پسی ہی نہیں

    شکن زلف حلقۂ گیسو

    بیڑیاں بھی ہیں ہتھکڑی ہی نہیں

    کون لیتا بلائیں پیکاں کی

    آرزو کوئی دل میں تھی ہی نہیں

    کس قدر ہوں بنا ہوا میں بھی

    جیسے میں نے شراب پی ہی نہیں

    دل میں کیا آئے کیا چلے دل سے

    تم نے چٹکی تو کوئی لی ہی نہیں

    صبح کا جھٹپٹا تھا شام نہ تھی

    وصل کی رات رات تھی ہی نہیں

    کیوں سنے شیخ قلقل مینا

    اس نے ایسی کبھی سنی ہی نہیں

    آئے آنے کو فصل گل سو بار

    میرے دل کی کلی کھلی ہی نہیں

    ہائے سبزے میں وہ سیہ بوتل

    کبھی ایسی گھٹا اٹھی ہی نہیں

    لاگ بھی دل سے ہے لگاؤ کے ساتھ

    دشمنی بھی ہے دوستی ہی نہیں

    منہ لگانا مرا اک آفت تھا

    خم میں وہ چیز جیسے تھی ہی نہیں

    بزم آرائے حشر کے صدقے

    محفل ایسی کبھی جمی ہی نہیں

    کچھ مزے میں ہم آ گئے ایسے

    توبہ پینے سے ہم نے کی ہی نہیں

    کوئی نا خوش ریاضؔ سے کیوں ہو

    اس روش کا وہ آدمی ہی نہیں

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-311 p-181)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے