Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دھوپ ہی کا کرشمہ دکھائی دیتا ہے

خلیل دھنتیجوی

یہ دھوپ ہی کا کرشمہ دکھائی دیتا ہے

خلیل دھنتیجوی

MORE BYخلیل دھنتیجوی

    یہ دھوپ ہی کا کرشمہ دکھائی دیتا ہے

    سلگتی ریت پہ دریا دکھائی دیتا ہے

    ہمارے شہر میں انساں نظر نہیں آتا

    جسے بھی دیکھو فرشتہ دکھائی دیتا ہے

    میں اک نگاہ اگر دیکھ لوں کسی کو بھی

    تو اس کا سارا قبیلہ دکھائی دیتا ہے

    کسی بھی رشتہ کو نزدیک سے نہ دیکھو تم

    پہاڑ دور سے اچھا دکھائی دیتا ہے

    خدا کا گھر ہے یہ بھگوان کا یہ مندر ہے

    نہ جانے کیوں یہاں خطرہ دکھائی دیتا ہے

    کسی بھی موڑ سے اکثر پولس کی گولی کو

    گلی میں کھیلتا بچہ دکھائی دیتا ہے

    خلیلؔ اب مری فطرت کا کیا کیا جائے

    مجھے تو غیر بھی اپنا دکھائی دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے