یہ دیپ ہنس کے پھر سے جلانا پڑا مجھے
یہ دیپ ہنس کے پھر سے جلانا پڑا مجھے
دوبارہ دل کسی سے لگانا پڑا مجھے
ہاتھوں سے اپنے تم نے جہاں پھول رکھا تھا
تابوت اپنا خود ہی اٹھانا پڑا مجھے
جی اوب ہی گیا تھا یوں تنہا پڑے پڑے
دکھ جھیل جھیل جان سے جانا پڑا مجھے
خوشبو رچی بسی تھی ترے لمس کی جہاں
گھر اپنی ہی تپش سے جلانا پڑا مجھے
مجنوں ملا تھا لیلی سے قصے میں جس جگہ
افسانہ لکھ کے خود وہ مٹانا پڑا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.