یہ دل ہے ہمارا ریاست نہیں ہے
یہ دل ہے ہمارا ریاست نہیں ہے
کسی کی بھی اس پے حکومت نہیں ہے
لگائے ہمیں ٹھیس کوئی بھی آ کے
کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں ہے
فضا کا اثر ہے یا ہے نسل ایسی
گلوں میں بھی دکھتی نزاکت نہیں ہے
کوئی فیصلہ لیں تو دل سے ہی لینا
بڑی اس سے کوئی عدالت نہیں ہے
زباں پے ہو کچھ اور دل میں ہو کچھ اور
ہماری کبھی یہ روایت نہیں ہے
ذرا بات پر توڑ دینا مراسم
ہماری نظر میں ذہانت نہیں ہے
خدا کے ہی در پر ہے ملتا سکوں اب
کہیں اور انوؔ ہم کو راحت نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.