Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ فقیری ہے قناعت کے سوا کیا جانے

فہیم جوگاپوری

یہ فقیری ہے قناعت کے سوا کیا جانے

فہیم جوگاپوری

MORE BYفہیم جوگاپوری

    یہ فقیری ہے قناعت کے سوا کیا جانے

    کون کیا دے کے گیا دست دعا کیا جانے

    آگ تن میں تو لگا لینا کوئی کھیل ہے کیا

    کتنے مجبور دیے ہوں گے ہوا کیا جانے

    اس کو کرنا ہے تہ خاک سو کرتی جائے

    کون ہے سیم بدن موج بلا کیا جانے

    وہ تو دریاؤں کو سیراب کئے جاتی ہے

    سوکھے کھیتوں کی ضرورت کو گھٹا کیا جانے

    اشک آنکھوں میں بھرے ہوں تو نظارا کیسا

    کانپتا ہاتھ کوئی بند قبا کیا جانے

    کوئی زندہ نہ بچے وہ تو یہی چاہتے ہیں

    کتنا سنتا ہے خداؤں کا خدا کیا جانے

    اس سے پہلے جو کبھی چومتے پھولوں کو فہیمؔ

    کون سا غم ہے ہمیں باد صبا کیا جانے

    مأخذ:

    Adhoori Baat (Pg. 7)

    • مصنف: Faheem Jogapuri
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Rehmania Foundation, Azad Nagar, Bihar
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے