Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ حال ہے مرے دل کا تری نظر کے قریب

شفیق احمد

یہ حال ہے مرے دل کا تری نظر کے قریب

شفیق احمد

MORE BYشفیق احمد

    یہ حال ہے مرے دل کا تری نظر کے قریب

    ہو جس طرح سے نشیمن کوئی شرر کے قریب

    ضیا ہے دل کے سلگنے کی بام و در کے قریب

    شب فراق کھنچ آئی ہے یا سحر کے قریب

    مہکتے زخم ادھر ہیں دل و جگر کے قریب

    ادھر گلاب ہے بالیں پہ زلف و سر کے قریب

    ہے دھوپ گردش دوراں کی تیز کچھ ایسی

    کہ اپنا سایہ بھی آتا نہیں ہے ڈر کے قریب

    اسے کہیں لب و رخسار مل کے لوٹ نہ لیں

    حیات آئی ہے کیوں شبنم و شرر کے قریب

    حنائی ہاتھ اٹھے تھے سلام کرنے کو

    ہے آنچ ان کی ہمارے دل و جگر کے قریب

    گلی گلی میں وہ پھرتا ہے آج آوارہ

    کبھی جو آ کے بسا تھا تمہارے گھر کے قریب

    نہ جانے کب کوئی اس رہ گزر پہ آ نکلے

    جلائے بیٹھے ہیں اک شمع رہ گزر کے قریب

    کوئی تو بات ہے بگڑے ہوئے جو تیور ہیں

    کہاں سے آ گئے پتھر یہ شیشہ گر کے قریب

    وہ ہم نہیں کہ جو بھاگیں بہار کے پیچھے

    بہار آتی ہے چل کر ہمارے گھر کے قریب

    مأخذ:

    (Pg. 72)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے