یہ ہجر کی شدت مجھے تڑپاتی ہے جاناں
یہ ہجر کی شدت مجھے تڑپاتی ہے جاناں
مشکل یہ حیات اور ہوئی جاتی ہے جاناں
افسانہ نہیں سچ ہے کہ یہ شاعری میری
تم جیسے پری رخ سے جلا پاتی ہے جاناں
اب کیسے کہوں تم سے میں اس غم کا فسانہ
یہ دوری تمہاری تو جگر کھاتی ہے جاناں
میں چین سے کیسے رہوں اب تم ہی بتاؤ
ہر وقت مجھے یاد تری آتی ہے جاناں
یہ یاد عجب شے ہے مجھے خون کے آنسو
ہر لمحہ تسلسل سے یہ رلواتی ہے جاناں
سوچا تھا کبھی بھول میں جاؤں تمہیں لیکن
یہ بات خیالوں سے کہاں جاتی ہے جاناں
اب تم ہی بتاؤ میں جیوں کس کے سہارے
یہ زندگی دشوار نظر آتی ہے جاناں
اب لوٹ کے آ جاؤ جدائی نہ سہی جائے
ٹوٹے ہوئے دل سے یہ صدا آتی ہے جاناں
یہ خوب تماشا ہے کہ فاخرؔ کی ہر اک آہ
اب عرش سے ٹکرا کے یہ لوٹ آتی ہے جاناں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.