Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ انقلاب بھی اے دور آسماں ہو جائے

سراج لکھنوی

یہ انقلاب بھی اے دور آسماں ہو جائے

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    یہ انقلاب بھی اے دور آسماں ہو جائے

    مرا قفس بھی مقدر سے آشیاں ہو جائے

    مآل‌ ضبط فغاں مرگ ناگہاں ہو جائے

    کسی طرح تو مکمل یہ داستاں ہو جائے

    سمجھ تو لیں گے وہ مجھ سے اگر بیاں ہو جائے

    سکوت حد سے گزر جائے تو زیاں ہو جائے

    قفس سے دور سہی موسم بہار تو ہے

    اسیرو آؤ ذرا ذکر آشیاں ہو جائے

    دیا ہے درد تو رنگ قبول دے ایسا

    جو اشک آنکھ سے ٹپکے وہ داستاں ہو جائے

    زبان خشک بھی جنبش میں لا نہیں سکتے

    یہ بے بسی بھی نہ منجملۂ فغاں ہو جائے

    قفس بھی بگڑی ہوئی شکل ہے نشیمن کی

    یہ گھر جو پھر سے سنور جائے آشیاں ہو جائے

    نگاہ گرم سے دیکھو نہ اشک حسرت کو

    یہ چاہتے ہو کہ یہ اوس بھی دھواں ہو جائے

    حیات نوک مژہ تک ہے اشک رنگیں کی

    پلک ذرا سی بھی جھپکے تو رائیگاں ہو جائے

    سراجؔ دیکھ لو بے آنسوؤں کے بھی رو کے

    یہ سعی بھی نہ کہیں سعیٔ رائیگاں ہو جائے

    مأخذ:

    Shola-e-Aawaz (Pg. e-59 p-58)

    • مصنف: سراج لکھنوی
      • اشاعت: 1920
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1920

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے