Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جل جاتے ہیں لب تک آہ بھی آنے نہیں دیتے

وسیم مینائی

یہ جل جاتے ہیں لب تک آہ بھی آنے نہیں دیتے

وسیم مینائی

MORE BYوسیم مینائی

    یہ جل جاتے ہیں لب تک آہ بھی آنے نہیں دیتے

    مدد کے واسطے آواز پروانے نہیں دیتے

    کہیں پر ذکر ان کا بھی نہ آ جائے اسی ڈر سے

    وہ روداد محبت ہم کو دہرانے نہیں دیتے

    مرے بچے بھی میری ہی طرح خوددار ہیں شاید

    خیال مفلسی مجھ کو کبھی آنے نہیں دیتے

    چلے ہو مے کشو پینے مگر تم ہوش مت کھونا

    کسی کو راستہ گھر کا یہ میخانے نہیں دیتے

    وہ جس کے حسن کی تاریخ تم نے خود ہی لکھی تھی

    وہی تصویر کیوں دنیا کو دکھلانے نہیں دیتے

    وسیمؔ انصار نے ایسے ستم ڈھائے مہاجر پر

    کہ ہم ہجرت کا لب پر نام بھی آنے نہیں دیتے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 797)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے