Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو نشہ ہے یہ جو اثر ہے خماریاں بھی ہے تھوڑی تھوڑی

شیخ صادق

یہ جو نشہ ہے یہ جو اثر ہے خماریاں بھی ہے تھوڑی تھوڑی

شیخ صادق

MORE BYشیخ صادق

    یہ جو نشہ ہے یہ جو اثر ہے خماریاں بھی ہے تھوڑی تھوڑی

    شراب تیرے لبوں سے گویا چھلکتی رہتی ہے تھوڑی تھوڑی

    صلہ محبت کا تم سمجھ لو وفا کے بدلے وفا نہیں ہیں

    برا بھلا پر اسے نہ کہنا کچھ اپنی غلطی ہے تھوڑی تھوڑی

    تمہیں شکایت کرو گے میری تمہی تو میرے سفارشی تھے

    گلہ نہیں میں کروں گا لیکن یہ بات چبھتی ہے تھوڑی تھوڑی

    کوئی اشارہ خدارا کر دو کہیں تڑپ کر میں مر نہ جاؤں

    مجھے شرارت تری اجازت ملے تو کرنی ہے تھوڑی تھوڑی

    ہمارے دوزخ میں تم جلو گے تمہارے دوزخ میں ہم جلیں گے

    یوں خاک خود کو کریں گے دونو بلا کہ مستی ہے تھوڑی تھوڑی

    وہی ہے صبح اور وہی ہے شامیں نیا تو کچھ بھی نیا نہیں ہے

    تو گر نہیں ہے تو کچھ نہیں بس غم رسائی ہے تھوڑی تھوڑی

    کبھی میں تجھ کو ہی بھول جاؤں یا ایسا ہو تجھ کو یاد آؤں

    قیامتیں بس خدا ہی جانے جو مجھ پہ گزری ہے تھوڑی تھوڑی

    پلائی اس نے یوں بے دلی سے ہوا نہ کچھ بھی اثر اے صادقؔ

    حرام ہے مے کشی ہاں لیکن مجھے تو پینی ہے تھوڑی تھوڑی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے