یہ جو اونچی اڑان والے ہیں
یہ جو اونچی اڑان والے ہیں
دھیان رکھیے گمان والے ہیں
کیا غضب ہے کہ لاش ماضی کی
ڈھو رہے ورتمان والے ہیں
ساتھ تنہائیوں کا ہے ورنہ
راستے تک ڈھلان والے ہیں
ظلم ہوگا تو چیخ گونجے گی
دیکھیے ہم زبان والے ہیں
جس سے آتے کبیرؔ تلسیؔ ہوں
ہم اسی خاندان والے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.