Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسے سانحے اب پیش آنے لگ گئے ہیں

وکرم شرما

یہ کیسے سانحے اب پیش آنے لگ گئے ہیں

وکرم شرما

MORE BYوکرم شرما

    یہ کیسے سانحے اب پیش آنے لگ گئے ہیں

    تیرے آغوش میں ہم چھٹ پٹانے لگ گئے ہیں

    بہت ممکن ہے کوئی تیر ہم کو آ لگے گا

    ہم ایسے لوگ جو پنچھی اڑانے لگ گئے ہیں

    ہمارے بن بھلا تنہائی گھر میں کیا ہی کرتی

    اسے بھی ساتھ ہی آفس میں لانے لگ گئے ہیں

    بدن پر یاد کی بارش کے چھینٹے پڑ گئے تھے

    پرائی دھوپ میں ان کو سکھانے لگ گئے ہیں

    ہوا کے ایک ہی جھونکے میں یہ پھل گر پڑیں گے

    یہ بوڑھے پیڑ کے کندھے جھکانے لگ گئے ہیں

    نظر کے چوک پہ بارش جھما جھم گر رہی ہے

    تو دل کے روم میں گانے پرانے لگ گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے