Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسی دھوپ سے پالے پڑے ہیں

اسلم سیفی

یہ کیسی دھوپ سے پالے پڑے ہیں

اسلم سیفی

MORE BYاسلم سیفی

    یہ کیسی دھوپ سے پالے پڑے ہیں

    کہ اجلے لوگ بھی کالے پڑے ہیں

    بھٹکتی پھر رہی ہیں تتلیاں بھی

    گلوں کے پاؤں میں چھالے پڑے ہیں

    اشاروں سے کرو کچھ دل کی باتیں

    زباں پر تو ابھی تالے پڑے ہیں

    چلو آؤ کہیں ہم بھاگ جائیں

    یہاں تو جان کے لالے پڑے ہیں

    یقیناً رتجگے کا یہ اثر ہے

    کہ پھیکے چاند کے ہالے پڑے ہیں

    یہ کیسی بہہ رہی ہے الٹی گنگا

    سنا ہے شیخ جی ڈھالے پڑے ہیں

    یہ سیفیؔ کس طرح کا میکدہ ہے

    یہاں تو زہر کے پیالے پڑے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے