یہ خم سبو یہ جام یہ پیمانہ کچھ نہیں
یہ خم سبو یہ جام یہ پیمانہ کچھ نہیں
ساقی ترے بغیر یہ مے خانہ کچھ نہیں
مجنوں ہزار دشت میں چلائے ہائے ہائے
دیوانگی بغیر ہے دیوانہ کچھ نہیں
کیا جانیے یہ عشق ہے آتش کہ جوئے شیر
تجھ کو جو مانا اپنا تو پھر جانا کچھ نہیں
رکھ بھیجئے لفافے میں ہونٹوں کا ایک لمس
اس کے سوا فقیر کا نذرانہ کچھ نہیں
تیری ادائے شرم و حیا دیکھنے کے بعد
بادل میں چھپ کے چاند کا شرمانا کچھ نہیں
یہ زندگی تھی پیار کا صدقہ ادا ہوا
جاناں تمہارے پیار میں مر جانا کچھ نہیں
دل کا چرانا جرم ہے لیکن مرے حضور
مجرم اگر ہیں آپ تو جرمانہ کچھ نہیں
ساقی کی کج نگاہیاں بے وجہ تو نہیں
شاید مرے سوال میں رندانہ کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.