یہ خواب کیا ہے مری آنکھ میں ابھرتا ہوا
یہ خواب کیا ہے مری آنکھ میں ابھرتا ہوا
غبار اڑتا ہوا وقت سا گزرتا ہوا
وہ بے بسی ہے کہ ہر زخم بھر گیا جیسے
میں رو نہ دوں ترے زینے سے یوں اترتا ہوا
زمیں کے پاس بھی کوئی جواب ہے کہ نہیں
یہاں تک آ تو گیا ہوں سوال کرتا ہوا
سپردگی کی ادا بھی ہے اور خبر بھی نہیں
میں کون ہوں تری آواز پر ٹھہرتا ہوا
ادھر وہ میرے اجالے کا منتظر ہے اور
ادھر میں اپنے ستارے پہ شام کرتا ہوا
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 57)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.