Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی

عامر امیر

یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی

عامر امیر

MORE BYعامر امیر

    یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی

    جو میں بھی روٹھا تو صبح تک تو سجی سجائی پڑی رہے گی

    نہ تو نے پہنے جو اپنے ہاتھوں میں میری ان انگلیوں کے کنگن

    تو سوچ لے کتنی سونی سونی تری کلائی پڑی رہے گی

    ہمارے گھر سے یوں بھاگ جانے پہ کیا بنے گا میں سوچتا ہوں

    محلے بھر میں کئی مہینوں تلک دہائی پڑی رہے گی

    جہاں پہ کپ کے کنارے پر ایک لپ اسٹک کا نشان ہوگا

    وہیں پہ اک دو قدم کی دوری پہ ایک ٹائی پڑی رہے گی

    ہر ایک کھانے سے پہلے جھگڑا کھلائے گا کون پہلے لقمہ

    ہمارے گھر میں تو ایسی باتوں سے ہی لڑائی پڑی رہے گی

    اور اب مٹھائی کی کیا ضرورت میں تجھ سے مل جل کے جا رہا ہوں

    مگر ہے افسوس تیرے ہاتھوں کی رس ملائی پڑی رہے گی

    مجھے تو آفس کے آٹھ گھنٹوں سے ہول آتا ہے سوچ کر یہ

    ہمارے مابین روز برسوں کی یہ جدائی پڑی رہے گی

    جو میری مانو تو میرے آفس میں کوئی مرضی کی جاب کر لو

    کہ ہم نے کیا کام وام کرنا ہے کاروائی پڑی رہے گی

    ہمارے سپنے کچھ اس طرح سے جگائے رکھیں گے رات ساری

    کہ دن چڑھے تک تو میری باہوں میں کسمسائی پڑی رہے گی

    اس ایک بستر پہ آج کوئی نئی کہانی جنم نہ لے لے

    اگر یوں ہی اس پہ سلوٹوں سے بھری رضائی پڑی رہے گی

    مری محبت کے تین درجے ہیں سہل مشکل یا غیر ممکن

    تو ایک حصہ ہی جھیل پائے گی دو تہائی پڑی رہے گی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عامر امیر

    عامر امیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے