Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مسئلہ ہے اور کوئی مسئلہ نہیں

لیث قریشی

یہ مسئلہ ہے اور کوئی مسئلہ نہیں

لیث قریشی

MORE BYلیث قریشی

    یہ مسئلہ ہے اور کوئی مسئلہ نہیں

    اپنا حریف میں ہوں کوئی دوسرا نہیں

    کل مجھ پہ کھل گیا ترا حسن منافقت

    اس سانحے کے بعد کوئی سانحہ نہیں

    مفلس نہیں ہے ذہن تہی دست ہوں تو کیا

    دست طلب دراز کہیں بھی کیا نہیں

    ہر گام و ہر نفس رہے درپیش مرحلے

    ذوق سفر گواہ کہ میں بھی رکا نہیں

    اے مصلحت پسند ہمارا بھی تیرے ساتھ

    ہر چند رابطہ ہے مگر رابطہ نہیں

    دنیا سے چند روز میں سب کچھ تو مل گیا

    ملنا اب اور کیا ہے جو اب تک ملا نہیں

    ممکن نہیں کہ آئیں عزائم میں لغزشیں

    افتادہ وقت ہی تو ہے افتاد پا نہیں

    چھوٹا ہوں اس لئے مجھے احساں ہیں سب کے یاد

    محسن کو بھول جاؤں میں اتنا بڑا نہیں

    احوال واقعی تو ہے خود ہی زبان جاں

    لیکن سر غرور کہیں بھی جھکا نہیں

    میں تجھ کو یاد آؤں اور آؤں تمام عمر

    اے دوست میں برا ہوں پر اتنا برا نہیں

    جو بونے والے بو کے تو جو چل دئے مگر

    کہتے ہیں اب کے فصل میں گندم اگا نہیں

    خواب بقا کی بس یہی تعبیر ہے کہ لیثؔ

    دنیا میں صرف ایک فنا کو فنا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے