یہ میرا واہمہ ہے یا خدا محسوس ہوتا ہے
یہ میرا واہمہ ہے یا خدا محسوس ہوتا ہے
مجھے تنہائی میں اک دوسرا محسوس ہوتا ہے
جسے میں انتہائی قرب میں بھی چھو نہیں سکتا
مجھے وہ دور سے بے انتہا محسوس ہوتا ہے
کبھی پہلے نہیں بولے تھے اتنے گھر کے دروازے
زیادہ تیز ہے اب کے ہوا محسوس ہوتا ہے
سبھی چاؤ رچاؤ آج بھی ہے ابتدا جیسا
پرانا عشق بھی کیسا نیا محسوس ہوتا ہے
بنی اس طرح اس کے جسم کی تزئین گویائی
کہ چپ بیٹھا بھی ہو تو بولتا محسوس ہوتا ہے
مری خواہش میں شاید کوئی پہلو ہے خرابی کا
قبول اب کے نہیں ہوگی دعا محسوس ہوتا ہے
مجھے معلوم ہے میرا مخالف ہے مگر عاصمؔ
مجھے وہ آدمی بالکل کھرا محسوس ہوتا ہے
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 51)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.