یہ میری آنکھ کا گریہ بتا رہا ہے مجھے
یہ میری آنکھ کا گریہ بتا رہا ہے مجھے
کوئی تو ہے جو ابھی یاد آ رہا ہے مجھے
کسی کو کیسے بتاؤں کہ لمحۂ موجود
گئے زمانوں کی باتیں سنا رہا ہے مجھے
سنا رہا ہے لطیفے سنے سنائے ہوئے
خدا کا شکر کہ ہنسنا تو آ رہا ہے مجھے
تعلقات کی گرہیں وہ کھول کر خوش ہے
بڑے تپاک سے دیکھو نبھا رہا ہے مجھے
بچھا ہوا تھا بدن سامنے میں لوٹ آیا
یہی بہت تھا کہ خوف خدا رہا ہے مجھے
نشانہ باندھے گا میرا وہ بعد میں حسنینؔ
ابھی فضا میں وہ اڑنا سکھا رہا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.