یہ نشۂ آگاہی خطرناک ہے سر میں
ٹوٹے ہیں مرے پاؤں اسی راہ گزر میں
رم جھم کے عقب زار میں باراں ہے ابھی آگ
اچھا ہے نہ دیکھے وہ مرے دیدۂ تر میں
سرمایۂ جاں یوں نہ اٹھا سارے حجابات
تو آنکھ کے پردوں کی بدولت ہے نظر میں
آنسو تھا وہ نکلا تو گیا توڑ کے ہر بند
خوشبو تھا کہ گھر چھوڑ کے بھی رہتا ہے گھر میں
اس بارگہہ ناز سے ہم سے فقرا کو
خیرات تو ملتی ہے ولے کاسۂ سر میں
رہتی ہیں مرے ساتھ وہ آگاہ نگاہیں
کچھ فرق نہ تھا ورنہ مرے عیب و ہنر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.