Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ راز کیسے کھل گیا کھوئے ہوئے تھے ہم

سید اظہرالدین

یہ راز کیسے کھل گیا کھوئے ہوئے تھے ہم

سید اظہرالدین

MORE BYسید اظہرالدین

    یہ راز کیسے کھل گیا کھوئے ہوئے تھے ہم

    اک دوسرے کے پیار میں ڈوبے ہوئے تھے ہم

    ہم ان کے در پہ پہنچے تو روٹھے ہوئے تھے وہ

    وہ پاس جب بھی آئے تو ٹوٹے ہوئے تھے ہم

    تک تک کے تیرا راستہ آنکھیں بھی بجھ گئیں

    اک عمر تیری دید کو ترسے ہوئے تھے ہم

    ملنے سے بھی نہ تیری خوشی مل سکی ہمیں

    برسوں کا درد جھیل کے بچھڑے ہوئے تھے ہم

    آ کر بہا کے لے گیا طوفان جانے کب

    کشتی میں اپنے عشق کی ڈوبے ہوئے تھے ہم

    آنا بھی ان کا دھوکا تھا جانا بھی تھا فریب

    مظہرؔ وہ چھوڑ چل دئے سوئے ہوئے تھے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے