یہ رہ گزر تو کسی رہ گزر کا دھوکا ہے
یہ رہ گزر تو کسی رہ گزر کا دھوکا ہے
کہ عمر بھر کا سفر بھی سفر کا دھوکا ہے
خبر کی روشنی اب روشنی نہیں کرتی
سو ہو نہ ہو یہ خبر بھی خبر کا دھوکا ہے
یہاں تو حد نظر تک ہے ایک ویرانی
مرے گماں یہ تجھے کس نگر کا دھوکا ہے
دکھائی بھی تو کہیں دے وہ دھوپ آنے پر
شجر وہ ہے کہ ہمیں کو شجر کا دھوکا ہے
اسی لئے تو یہ صحرا عزیز ہے کہ یہاں
نہ شور شہر بلا ہے نہ گھر کا دھوکا ہے
بدلتی جاتی ہے دنیا کچھ اس طرح خالدؔ
کہ جو نظر میں ہے سمجھو نظر کا دھوکا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.