Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ رنگ و نور بھلا کب کسی کے ہاتھ آئے

میکش اکبرآبادی

یہ رنگ و نور بھلا کب کسی کے ہاتھ آئے

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    یہ رنگ و نور بھلا کب کسی کے ہاتھ آئے

    کدھر چلے ہیں اندھیرے یہ ہاتھ پھیلائے

    خدا کرے کوئی شمعیں لیے چلا آئے

    دھڑک رہے ہیں مرے دل میں شام کے سائے

    کہاں وہ اور کہاں میری پر خطر راہیں

    مگر وہ پھر بھی مرے ساتھ دور تک آئے

    میں اپنے عہد میں شمع مزار ہو کے رہا

    کبھی نہ دیکھ سکے مجھ کو میرے ہم سایے

    چلے چلو کہ بتا دے گی راہ خود رستے

    کہاں ہے وقت کہ کوئی کسی کو سمجھائے

    حرم کی آبرو ہم نے بہت رکھی پھر بھی

    کئی چراغ صنم خانے میں جلا آئے

    میں اپنے دل کو تو تسکین دے بھی لوں میکشؔ

    وہ مضطرب ہے بہت کون اس کو سمجھائے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 131)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے