یہ سب جو ہو رہا ہے وہ تو پہلے بھی ہوا تھا
یہ سب جو ہو رہا ہے وہ تو پہلے بھی ہوا تھا
ہمارے نام کا خطبہ بھی کل جاری ہوا تھا
چمن کی پرسشوں پر تم عبث اترا رہے ہو
ہمارا خیر مقدم بھی کبھی یوںہی ہوا تھا
انہیں راہوں سے مثل حکمراں گزرے تھے ہم بھی
ہمارے واسطے بھی راستہ خالی ہوا تھا
اسی منبر نے گل پوشی بھی دیکھی تھی ہماری
اسی منبر پہ یہ سارا بدن زخمی ہوا تھا
تمہاری ہی طرح مایوس لوٹے تھے کبھی ہم
ہمارا دل بھی محفل میں یوںہی بھاری ہوا تھا
ہماری کاوشیں بھی ناتواں ٹھہری تھیں یوںہی
ہمارا حوصلہ بھی شرم سے پانی ہوا تھا
بہت جلدی ہمارے نام سے اکتا گئے سب
ہمارے نام کا چرچا یہاں کافی ہوا تھا
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 80)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.