Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سب قبول جلاؤ ہمیں بجھاؤ ہمیں

فضا ابن فیضی

یہ سب قبول جلاؤ ہمیں بجھاؤ ہمیں

فضا ابن فیضی

MORE BYفضا ابن فیضی

    یہ سب قبول جلاؤ ہمیں بجھاؤ ہمیں

    کہیں تو لے چلو سنکی ہوئی ہواؤ ہمیں

    زمیں کے قد سے بھی چھوٹا یہ آسماں نکلا

    اب آسماں سے زمیں پر اتار لاؤ ہمیں

    الگ ہے اپنی ادا پھول بھی ہیں خنجر بھی

    وہ آستیں ہو کہ دامن کہیں چھپاؤ ہمیں

    اس آئنہ میں چلو جائزہ ہی لیں اپنا

    ہمارے دور کا چہرہ ذرا دکھاؤ ہمیں

    قدم قدم وہی بے نام منزلوں کا سفر

    خبر نہیں کہ ہے کرنا کہاں پڑاؤ ہمیں

    ابھی تو ساز کے تاروں کو کس رہا ہے شعور

    ابھی نہ قریۂ آواز میں بلاؤ ہمیں

    نہیں گلاب کہ رونق بنیں گے آنگن کی

    چمکتی دھوپ میں دیوار پر بچھاؤ ہمیں

    چلو کہ شرط رفاقت بھی ساتھ چھوڑ گئی

    کبھی جو یاد بھی آئیں تو بھول جاؤ ہمیں

    ابھی تو جوئے تنک آب سے ہی ہم بھی فضاؔ

    کہاں ملا ترے آہنگ کا بہاؤ ہمیں

    مأخذ:

    Tahreek Jild 27 Shumara 2 May 1979-Svk (Pg. 10)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے