Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سچ ہے ان میں یہ باتیں تو ہاں ہیں

فہیم گورکھپوری

یہ سچ ہے ان میں یہ باتیں تو ہاں ہیں

فہیم گورکھپوری

MORE BYفہیم گورکھپوری

    یہ سچ ہے ان میں یہ باتیں تو ہاں ہیں

    بڑے بد ظن نہایت بد گماں ہیں

    غلط ہے یہ وہ ہم پر مہرباں ہیں

    کہاں اپنی سمجھ ہے ہم کہاں ہیں

    نہ یہ پوچھیں نہ آئے ہجر میں موت

    خدا بھولا ہے بت نا مہرباں ہیں

    نہیں اٹھتے ہیں آ کر غیر ہرگز

    محبت میں یہی بار گراں ہیں

    ثبوت عشق ہے لب خشک سرد آہ

    چھپائیں کیا کہ یہ سب تو عیاں ہیں

    نہ پوچھو بے خودیٔ عشق ہم سے

    خبر بھی کچھ نہیں ہے ہم کہاں ہیں

    وہ کچھ سمجھیں سنا دیں حال دل تو

    یہی نا وہ نہایت بد گماں ہیں

    جب آیا ناوک قاتل سوئے دل

    جگر ہی بول اٹھا ہم یہاں ہیں

    ابھی اکتا گئے تم حضرت دل

    محبت میں ہزاروں امتحاں ہیں

    ہمیں بہلا کے رہتے ہیں غم و رنج

    یہی فرقت میں گویا مہرباں ہیں

    نہ کیوں رشک آئے بخت مدعی پر

    کہ وہ اس پر بہت ہی مہرباں ہیں

    کریں کس طرح چاہت ان کی ہم کم

    ابھی نام خدا وہ نوجواں ہیں

    کبھی کر دی تھی ظاہر خواہش وصل

    جبھی سے تو بہت وہ بد گماں ہیں

    حسینوں میں نہیں کوئی برائی

    مگر اک عیب یہ ہے بد زباں ہیں

    نہ کیوں لطف آئے اب ان کے ستم میں

    سنا ہے وہ شریک آسماں ہیں

    کہے دیتے ہیں اب دل کو سنبھالو

    کہ ہم آمادۂ آہ و فغاں ہیں

    سمجھتے ہیں ہمیں اور غیر کو ایک

    ہمارے آپ اچھے قدرداں ہیں

    ذرا ٹھہرو جو آئے ہو دم نزع

    کہ اب ہم کوئی دم کے میہماں ہیں

    فہیمؔ اتنا ہی کیا کم ہے ہمیں فخر

    سنو اہل زباں شیریں زباں ہیں

    مأخذ:

    یادگار فہیم (Pg. 65)

    • مصنف: فہیم گورکھپوری
      • ناشر: مرزا بشیر احمد بیگ
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے