Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ وصال وصل کا تجربہ ترا اور ہے مرا اور ہے

عاصم واسطی

یہ وصال وصل کا تجربہ ترا اور ہے مرا اور ہے

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    یہ وصال وصل کا تجربہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    کہ محبتوں کا معاملہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    شب و روز کا یہی سلسلہ کہ جو مشترک ہے ترا مرا

    شب و روز کا یہی سلسلہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    مرا دل ہے میری پناہ میں ترا دل ہے تیری پناہ میں

    مگر اختیار کا مسئلہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    مرے ہم سفر مرے ہم قدم ہمیں ساتھ چلنا تو ہے مگر

    کسی اک مقام پہ راستہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    تری گفتگو مری گفتگو سبھی ایک طرز کی روبرو

    مگر اپنے ساتھ معاملہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    یہی روز و شب تجھے دیکھنا یہی بحر و بر مجھے دیکھنا

    مگر ایک ایک مشاہدہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    جو محبتیں ترا کھیل ہیں وہ محبتیں مری جیل ہیں

    مری جاں وفا کا معاہدہ ترا اور ہے مرا اور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 105)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے