Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ہی قسطوں میں تری دید کو مرتے جائیں

ناشاد اورنگ آبادی

یوں ہی قسطوں میں تری دید کو مرتے جائیں

ناشاد اورنگ آبادی

MORE BYناشاد اورنگ آبادی

    یوں ہی قسطوں میں تری دید کو مرتے جائیں

    کب تلک راہ حوادث سے گزرتے جائیں

    جان من جان جگر جان تمنا یہ بتا

    ہم تری یاد میں اب کتنا بکھرتے جائیں

    ایک دو زخم نہیں سارا بدن ہے چھلنی

    دوب کی طرح جو دب دب کے ابھرتے جائیں

    ایک وہ ہیں کہ جنہیں آپ کی قربت ہے نصیب

    ایک ہم ہیں کہ فقط نام پہ مرتے جائیں

    میرے دل میں ہے جگہ اور رہے گی دائم

    جب ادھر سے کبھی گزریں تو ٹھہرتے جائیں

    ہم جلاتے رہیں ہر روز وفاؤں کے چراغ

    اور وہ جان کے وعدوں سے مکرتے جائیں

    چاہنے والوں کی تعداد بڑھے گی ناشادؔ

    جس طرح روز سنورتے ہیں سنورتے جائیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے