یوں لگ رہا ہے جوش میں ڈھلنے لگی ہے شام
یوں لگ رہا ہے جوش میں ڈھلنے لگی ہے شام
اور وقت کا مزاج بدلنے لگی ہے شام
چٹان بن کے سامنے آئی ہے کالی رات
آنگن میں میرے جب سے ٹہلنے لگی ہے شام
فصل بہار آ گئی پھر بزم یار میں
کس کس ادا سے دیکھ مچلنے لگی ہے شام
دکھ درد نے ہر اک سو لگا دی ہے کیسی آگ
آہوں کی گرمیوں سے پگھلنے لگی ہے شام
کس طرح بچ سکے گی وطن تیری آبرو
نفرت کا زہر کیسے اگلنے لگی ہے شام
سجادؔ نے دیا ہے محبت بھرا پیام
اس پیار کی صدا پہ مچلنے لگی ہے شام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.