Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں وفا کے سارے نبھاؤ غم کہ فریب میں بھی یقین ہو

اندرا ورما

یوں وفا کے سارے نبھاؤ غم کہ فریب میں بھی یقین ہو

اندرا ورما

MORE BYاندرا ورما

    یوں وفا کے سارے نبھاؤ غم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    کوئی بات ایسی کہو صنم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    یہ دیار شیشہ فروش ہے یہاں آئینوں کی بساط کیا

    یہاں اس طرح سے رکھو قدم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    مری چاہتوں میں غرور ہو دل ناتواں میں سرور ہو

    تمہیں اب کے کھانا ہے وہ قسم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    یہی بات کہہ دو پکار کے وہی سلسلے رہیں پیار کے

    اسی ناز میں رہے پھر بھرم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    مرے عشق کا یہ معیار ہو کہ وصال بھی نہ شمار ہو

    اسی اعتبار پہ ہو کرم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    مرے انتظار کو کیا خبر تمہیں اختیار ہے اس قدر

    مجھے دو سلیقہ یہ کم سے کم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    جہاں ذکر مہر و وفا ملے وہیں اندراؔ کا قلم چلے

    یہ کتاب عشق میں ہو رقم کہ فریب میں بھی یقین ہو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ریکھا بھاردواج

    ریکھا بھاردواج

    RECITATIONS

    ریکھا بھاردواج

    ریکھا بھاردواج,

    ریکھا بھاردواج

    یوں وفا کے سارے نبھاؤ غم کہ فریب میں بھی یقین ہو ریکھا بھاردواج

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے