یوں ہی چپکے چپکے رونا یوں ہی دل ہی دل میں باتیں
یوں ہی چپکے چپکے رونا یوں ہی دل ہی دل میں باتیں
بڑی کشمکش کے دن ہیں بڑی الجھنوں کی راتیں
ہے نفس نفس فروزاں ہے مژہ مژہ چراغاں
بڑی دھوم سے اٹھی ہیں غم و درد کی براتیں
مرے ذہن کی خلا میں مرے دل کی وسعتوں میں
کہیں رنگ و بو کے خیمے کہیں نور کی قناتیں
انہیں اے غم زمانہ کبھی رائیگاں نہ کرنا
ہیں بہت لطیف و نازک غم دل کی وارداتیں
یہ جمالؔ مے کدہ ہے نہیں یاں کوئی تکلف
او عرب عجم کے جھگڑے نہ حسب نسب نہ ذاتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.