aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زبان کیا ہے محبت کی گفتگو کیا ہے

بسمل سعیدی

زبان کیا ہے محبت کی گفتگو کیا ہے

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    زبان کیا ہے محبت کی گفتگو کیا ہے

    بجز نگاہ کے پیغام آرزو کیا ہے

    یہ جان حسن و محبت ہے آرزو کیا ہے

    نہ ہو یہ دل میں تو میں کیا ہوں اور تو کیا ہے

    لہو جو گرم نہ کر دے وہ آرزو کیا ہے

    جو آرزو سے نہ گرمائے وہ لہو کیا ہے

    خدا کرے نہ کرے حسن سے تجاوز عشق

    ابھی تو مجھ سے وہی کہہ رہے ہیں تو کیا ہے

    تجھے بھی بھول گئے تیرے ڈھونڈنے والے

    یہ ہوش بھی تو نہیں ہے کہ جستجو کیا ہے

    بجا کہ خون کی گرمی کا نام ہے انساں

    نہ ہو جو گرم محبت سے وہ لہو کیا ہے

    غلط سمجھ کے نہیں دیکھتا ہوں تیری طرف

    یہ دیکھتا ہوں کہ انداز گفتگو کیا ہے

    جنہیں ہے تجھ سے محبت وہ جانتے بھی نہیں

    کہ رشک کہتے ہیں کس چیز کو عدو کیا ہے

    رہے الٰہی مرے دل کی آبرو قائم

    صدف میں ہے یہ گہر دل میں آرزو کیا ہے

    ہے ان کی جنبش ابرو پہ آبرو کا مدار

    جو جانتے بھی نہیں ہیں کہ آبرو کیا ہے

    سوائے ذوق نظر اور کچھ نہیں بسملؔ

    یہ پھول کیا ہیں یہ پھولوں میں رنگ و بو کیا ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 187)

    • مصنف: Bismil Saeedi
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Sahitya Akademi
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے