Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضبط کا حوصلہ باقی نہ شکیبائی ہے

ظہیر عباس سائر

ضبط کا حوصلہ باقی نہ شکیبائی ہے

ظہیر عباس سائر

MORE BYظہیر عباس سائر

    ضبط کا حوصلہ باقی نہ شکیبائی ہے

    تری چاہت مجھے کس موڑ پہ لے آئی ہے

    بے سبب بھی تو ہوئے ہم نہ اسیر گیسو

    دل نے بہکایا ہے یا لغزش بینائی ہے

    دل کی دنیا میں ہوئی پھر کوئی ہلچل پیدا

    اس قدر راہ وفا آج جو گہنائی ہے

    کوئی بھی تو نہ شب تار میں کام آیا مرے

    کہنے کو چاند ستاروں سے شناسائی ہے

    سانس لینے پہ ہے پابندی دعا جینے کی

    اے مسیحا یہ بھلا کیسی مسیحائی ہے

    اپنی ہی ذات میں اک حشر بپا رہتا ہے

    دل تماشا ہے مری آنکھ تماشائی ہے

    تری جانب ہی سدا رکھتی ہے مائل مجھ کو

    کوئی ایسی ترے اطوار میں گہرائی ہے

    ان کے کوچے سے گریزاں تو نہیں ہوں سائرؔ

    روز کا ملنا بھی تو باعث رسوائی ہے

    مأخذ:

    لوح خیال (Pg. 101)

    • مصنف: ظہیر عباس سائر
      • ناشر: انجمن عظمت فن منڈی بہاءالدین
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے