Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زہر دیتا ہے مجھے وہ نہ دوا دیتا ہے

اسماء محمد شاہد خان

زہر دیتا ہے مجھے وہ نہ دوا دیتا ہے

اسماء محمد شاہد خان

MORE BYاسماء محمد شاہد خان

    زہر دیتا ہے مجھے وہ نہ دوا دیتا ہے

    میری ہستی کو نگاہوں سے جلا دیتا ہے

    ساری دنیا سے محبت کا ہے دعویٰ اس کو

    میری راہوں میں جو کانٹوں کو بچھا دیتا ہے

    اس سے بچھڑے ہوئے مانا کہ زمانے گزرے

    یاد آتا ہے تو آنکھوں کو رلا دیتا ہے

    اس کی ضد ہے کہ جدائی ہے مقدر سب کا

    پیڑ پر بیٹھے پرندوں کو اڑا دیتا ہے

    میں نے خوابوں کے دریچوں سے پکارا اس کو

    وہ بھی بھٹکی ہوئی راہوں سے صدا دیتا ہے

    لاکھ کرتی رہی میں دل سے بھلانے کی سعی

    آئنہ پھر بھی مجھے اس سے ملا دیتا ہے

    دل تو معصوم تھا معصوم رہے گا یوں ہی

    جب بھی ملتا ہے مرا درد بڑھا دیتا ہے

    نام لے کر میں اسے کیسے بلاؤں اسماؔ

    ساری دنیا کو مرے راز بتا دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے