Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخم تھوڑی سی خوشی دے کے چلے جاتے ہیں

مشتاق شاد

زخم تھوڑی سی خوشی دے کے چلے جاتے ہیں

مشتاق شاد

MORE BYمشتاق شاد

    زخم تھوڑی سی خوشی دے کے چلے جاتے ہیں

    خشک آنکھوں کو نمی دے کے چلے جاتے ہیں

    روز آتے ہیں اجالے مرے اندھے گھر میں

    روز اک تیرہ شبی دے کے چلے جاتے ہیں

    ان کرائے کے گھروں سے تو میں بے گھر اچھا

    نت نئی در بدری دے چلے جاتے ہیں

    ذائقہ مدتوں رہتا ہے مرے ہونٹوں پر

    وہ ذرا سی جو ہنسی دے کے چلے جاتے ہیں

    شب گزاری کے لیے روشنی مانگوں جن سے

    وہ چراغ سحری دے کے چلے جاتے ہیں

    اختلافات اسی موسم گل سے ہیں جو شادؔ

    خار بختوں کو کلی دے کے چلے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 199)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے