Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخم تو بہت آئے پھر بھی حوصلہ رکھا

رحمان خاور

زخم تو بہت آئے پھر بھی حوصلہ رکھا

رحمان خاور

MORE BYرحمان خاور

    زخم تو بہت آئے پھر بھی حوصلہ رکھا

    عمر بھر محبت میں ہم نے دل بڑا رکھا

    جس نے ایک لمحہ بھی تجھ سے واسطہ رکھا

    اپنے آپ کو خود سے عمر بھر جدا رکھا

    برگ خشک کی صورت لوگ ہو کے آوارہ

    سوچتے ہیں سرسر کا نام کیوں صبا رکھا

    جب اسے نہ آنا تھا پھر یہ کس توقع پر

    ہم نے گھر کا دروازہ رات بھر کھلا رکھا

    دل غم زمانہ کی دسترس میں کیا آتا

    پتھروں کی زد پر خود ہم نے آئنہ رکھا

    عشق کو سلیقے سے کچھ ہمیں نے برتا ہے

    ورنہ قربتوں میں یوں کس نے فاصلہ رکھا

    یاد کر کے روئے گا تو سلوک غیروں کا

    تو نے خاورؔ اپنوں سے کچھ جو واسطہ رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے